Tuesday, September 8, 2015

بچوں کے لیے چند نصیحتیں

کاٹ لینا ہر کٹھن منزل کا کچھ مشکل نہیں
اک ذرا انسان میں چلنے کی ہمّت چاہیے
مل نہیں سکتی نکمّوں کو زمانے میں مراد
کامیابی کی جو ہو خواہش تو محنت چاہیے
خاک محنت ہو سکے گی جب نہ ہو ہاتھوں میں زور
تندرستی کے لیے ورزش کی عادت چاہیے
خوش مزاجی سا زمانے میں کوئی جادو نہیں
ہر کوئی تحسیں کہے ، ایسی طبیعت چاہیے
ہنس کے ملنا رام کر لیتا ہے ہر انسان کو
سب سے میٹھا بولنے کی تم کو عادت چاہیے
ایک ہی اللہ کے بندے ہیں سب چھوٹے بڑے
اپنے ہم جنسوں سے دنیا میں محبت چاہیے
ہے برائی سی برائی ! کام کل پر چھوڑنا
آج سب کچھ کر کے اٹّھو گر فراغت چاہیے
جو بروں کے پاس بیٹھے گا ، برا ہو جائے گا
نیک ہونے کے لیے نیکوں کی صحبت چاہیے
ساتھ والے دیکھنا تم سے نہ بڑھ جائیں کہیں
جوش ایسا چاہیے ، ایسی حمیّت چاہیے
حکمراں ہو ، کوئی ہو اپنا ہو یا بیگانہ ہو
دی خدا نے جس کو عزّت اس کی عزّت چاہیے
دیکھ کر چلنا ، کچل جائے نہ چیونٹی راہ میں
آدمی کو بے زبانوں سے بھی الفت چاہیے
ہے اسی میں بھید عزّت کا اگر سمجھے کوئی
چھوٹے بچوّں کو بزرگوں کی اطاعت چاہیے
علم کہتے ہیں جسے ، سب سے بڑی دولت ہے یہ
ڈھونڈ لو اس کو اگر دنیا میں عزّت چاہیے
سب برا کہتے ہیں لڑنے کو ، بری عادت ہے یہ
ساتھ کے لڑکے جو ہوں ، ان سے رفاقت چاہیے
ہوں جماعت میں شرارت کرنے والے بھی اگر
دور کی ان سے فقط صاحب سلامت چاہیے
دیکھنا آپس میں پھر نفرت نہ ہو جائے کہیں
اس قدر حد سے زیادہ بھی نہ ملّت چاہیے
باپ دادوں کی بڑائی پر نہ اِترانا کہیں
سب بڑائی اپنی محنت کی بدولت چاہیے
چاہتے ہو گر کہ سب چھوٹے بڑے عزّت کریں
شرم آنکھوں میں ، نگاہوں میں مروّت چاہیے
بات اونچی ذات میں بھی کوئی اترانے کی ہے؟
آدمی کو اپنے کاموں کی شرافت چاہیے
گر کتابیں ہو گئیں میلی تو کیا پڑھنے کا لطف
کام کی چیزیں ہیں جو ، ان کی حفاظت چاہیے
 
۱ -     بیاض اعجاز ص ۳۳۲

1 comment:

  1. I remember it had been printed on back of my middle school's notebooks, it had taken a place somewhere in my subconscious mind. Couldn't understand it then, but now when i read it, i realize how crucial it is to give same DARAS to younger generations!

    ReplyDelete